پیرس: فرانسیسی انجینئروں نے ایک وھیل نما ایئر شپ کا منصوبہ پیش کیا ہے جو 20 سے 30 دنوں کے درمیان بغیر رکے زمین کا چکر مکمل کرے گا۔
150 میٹر لمبا سولر ایئر شپ ون خطِ استوا پر زمین سے تقریباً 6000 میٹر کی بلندی پر 38 ہزار 600 کلو میٹر سے زیادہ کا فاصلہ طے کرنے کا یہ سفر 2026 میں شروع کرے گا اور اس دوران 25 سے زائد ممالک، دو بحروں اور متعدد بحیروں کے اوپر سے گزرے گا۔
10 سال سال سے زائد عرصے تک کی جانے والی تحقیق کے بعد اس بے آواز طیارے کے حوالے سے بننے والے منصوبوں کے مطابق اس ایئر شپ میں 50 ہزار مکعب (کیوبک) میٹر حجم کے برابر ہیلیئم بھری جائے گی اور اس کی بیرونی پرت 4800 مربع میٹر شمسی فلم سے ڈھکی ہوگی۔
موسمیاتی تغیر کے خلاف اقدامات اور کاربن اخراج کو کم کرنے کے پیشِ نظر اس ایئر شپ میں پرواز کےلیے روایتی ایندھن کے بجائے سورج اور ہائیڈروجن سے حاصل ہونے والی توانائی کو استعمال کیا جائے گا۔ دن کے وقت میں یہ ایئر شپ سولر کلیکٹر جبکہ رات میں فیول سیلز سے توانائی حاصل کرے گا۔
ایئر شپ کا ڈھانچہ 15 انفرادی طور پر کنٹرول کیے جانے والے گیس اینولپس سے بنا ہوگا جس سے ایئر شپ کو مشکل یا طوفانی موسم میں قابو کیا جائے گا۔
یورو ایئر شپ کی ٹیم کے مطابق پوری تاریخ میں تمام بڑے خوابوں کو حقیقت بننے سے قبل ناممکن کہا گیا ہے۔
ٹیم کے مطابق سائنس دانوں نے ماضی میں روایتی فہم پر سوال اٹھا کر نئے حل تلاش کرتے ہوئے قواعد کو چیلنج کیا ہے اور یہی چیز ماحول کی حفاظت اور قابلِ تجدید توانائی کے لیے کرنی ہوگی۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج اردونیوز کو لائک کریں ٹوئٹر پر اردو نیوز کو فولو کریں اور حالات سے باخبر رہیں |
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں