ڈھاکا: بنگلہ دیش کی عدالت نے نوبل انعام یافتہ گرامین بینک کے سربراہ محمد یونس کو لیبر قانون کی خلاف ورزی پر 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق 83 سالہ محمد یونس اور ان کی گرامین ٹیلی کام کمپنی کے تین عہدیداروں کو لیبر قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تاہم عدالت نے ملزمان کی درخواست پر ضمانت دے دی جبکہ سزا پر اپیل ہوگی۔
پروسیکیوٹر خورشید عالم خان نے بتایا کہ عدالت نے ضمانت دے دی ہے اور عدالت کے فیصلے کے خلاف اپیل کے لیے ایک مہینہ دے دیا ہے۔
نوبل انعام یافتہ محمد یونس کے وکیل خواجہ تنویر کا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ سیاسی بنیاد پر بنایا گیا ہے تاکہ محمد یونس کو نشانہ بنایا جائے۔
انسانی حقوق کے ادارے نے شیخ حسینہ واجد کی حکومت پر نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا جو 7 جنوری کو ہونے والے انتخابات میں جیت کر چوتھی مرتبہ وزیراعظم بننے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ ان پر سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کا الزام دیا جا رہا ہے۔
عالمی شہرت یافتہ معیشت دان محمد یونس کو بنگلہ دیش کے لاکھوں افراد کو غربت سے نکالنے کے لیے 100 ڈالر قرض مہم چلانے پر 2006 میں نوبل انعام سے نوازا گیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں