یروشلم: اسرائیل نے کہا ہے کہ ایران نے حماس کے رہنما یحییٰ السنوار کو بالمشافہ ملاقاتوں میں 154 ملین ڈالرز کی مالی امداد فراہم کی جس کے ثبوت ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے یہ الزام مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ’’ایکس‘‘ سابق ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں لگایا اور کئی اہم معلومات بھی شیئر کیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ انٹیلی جنس معلومات سے معلوم چلا کہ ایران اور حماس کے درمیان بالعموم اور ایران اور یحییٰ السنوار کے درمیان بالخصوص براہ راست رابطے رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بقول 2014 سے 2020 تک حماس کے رہنما السنوار کی ایران کے اعلیٰ سطح کے حکام سے 4 بالمشافہ ملاقات ہوئی۔
ایران نے حماس رہنما کو 2014 کی ملاقات میں 15 ملین ڈالر 2015 میں 48 ملین ڈالر 2019 میں 42 ملین ڈالر اور 2020ء میں 12 ملین ڈالر کی خطیر رقم فراہم کی۔
مجموعیہ طور پر یہ رقم 154 ملین ڈالرز بنتی ہے جو تھیلوں اور ڈبوں میں بند کرکے خفیہ طور پر حماس کے رہنما یحیٰی السنوار دی گئی۔
اسرائیل کے اس الزام کے جواب میں ایران کا تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کردیا تھا جس میں 1500 اسرائیلی مارے گئے تھے جب کہ 250 کو یرغمال بناکر غزہ لایا گیا تھا۔
جس کے جواب میں اسرائیل نے غزہ پر مسلسل بمباری جاری رکھی ہوئی ہے جس میں اب تک 26 ہزار فلسطینی شہید اور 60 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں